@arienne.makeup:

𝑨𝒓𝒊𝒆𝒏𝒏𝒆 𝑴𝒂𝒌𝒆𝒖𝒑
𝑨𝒓𝒊𝒆𝒏𝒏𝒆 𝑴𝒂𝒌𝒆𝒖𝒑
Open In TikTok:
Region: IT
Thursday 30 September 2021 16:27:28 GMT
817114
123590
239
205

Music

Download

Comments

chri_bangtan
𝖐𝖎𝖐𝖔🤍 :
sono l unico che per truccarsi si mette eyeliner, correttore (e cipria) e un rossetto natural?😃
2021-10-01 16:07:31
8
cristianoschembriii
𝓬𝓻𝓲𝓼𝓽𝓲𝓪𝓷𝓸 :
Si scrive con la s 😂😂😂
2021-12-28 09:14:23
1
user195556772
User :
Io la lavo ogni volta che metto il fondo
2021-09-30 20:00:54
3
annalisam945
annalisam94 :
Io dopo aver visto il video.. Ho lavato tutto! Pennelli spugnette... TUUUTTOOOO 🤣
2021-10-01 07:17:01
61
denny.fabrizi
🥊🥊kickboxing 🥊🥊 :
"anzia è una garanzia"
2021-12-10 13:01:44
0
giulcarollo
morite :
2 minuti faaa weshhhh ciaoooo
2021-09-30 16:29:35
8
solo_isa00
𝓘𝓼𝓪🪼 :
Più che anzia la chiamerei madri
2021-10-03 12:08:48
15
oksbrii
fla<3 :
nuovo motto anzia garanzia
2021-09-30 20:06:59
9
n.e.n.i_c.a
neni :
"li vedo proprio con gli zainetti" 🤣🤣
2021-09-30 19:55:43
460
martinabeccherle6
Martina Beccherle :
E come la lavo la spugnetta?
2021-09-30 21:04:23
137
l.u.l.u250
lulù :
ansia *
2021-09-30 17:19:03
21
alexintheblackhole
alex :
✨ANZIA È UNA GARÁNZIA✨
2021-10-02 23:25:28
0
sos66931
sos :
🥰🥰🥰
2025-10-11 07:29:58
0
theyallluvcle
cle<3 :
io amo sta serie
2021-09-30 17:34:27
59
charlissadvice
ʚ₊˚ 🌈 ցιυ! 🐠 ꔛ ꒱꒱ :
✨Perché anzia è una garanzia hehehe✨ HAHAHS
2021-11-10 18:14:13
16
marsela.livadi
🐆🇦🇱 :
Per quelli che dicono ansia*,ciao si chiama ironia ma nessuno la capisce
2021-09-30 17:32:56
11
iitsnooe
𝒏𝒐𝒆𝒎𝒊 🎀 :
Io che uso la spugnetta di silicone ✨
2021-09-30 21:07:50
9
ginevra_3180
🛼ginevra🌻 :
Ansia
2021-10-01 12:16:06
3
chiaraboumis_
𝑪𝒉𝒊𝒂𝒓𝒂𐙚🧸 :
io piena di brufoli in faccia che uso la stessa spugnetta ogni giorno da un anno e non l'ho mai lavata 😃😃😃
2021-10-07 04:20:10
2
irenesilvani
nene👑 :
@sis_079 cosí per metterti anzia
2021-09-30 17:13:08
2
alicepalombo
Alice🌹 :
@manuzzella2
2021-09-30 19:01:36
2
carlottaberetta03
_(carlotta)_ :
Ciao Ari puoi fare un trucco per la terza media🥰🥰
2021-09-30 16:47:19
2
anna_but_cmwyl
Anna !! :
@im._.axel_ Sakusa: …*la butta*
2021-10-01 13:53:43
1
valeriaminervini94
Valeria Minervini :
e poi ci sono io che ogni due mesi la cambio per sicurezza😳😂
2021-09-30 21:39:54
1
marta_landrii
𝑴.𝑳 :
S*
2021-10-03 15:56:27
1
viola_florio
viola_florio :
@fabiolaantonucci 😂
2021-10-06 16:13:33
1
tati1
Tatiana :
13 min fa
2021-09-30 16:42:15
1
chiaraa.degliesposti
𝚌𝚑𝚒𝚊𝚛𝚊 :
@alk3t4
2021-09-30 17:06:15
1
heart4billieee
🎧 ɐᴉɟos 💌 :
Pahjddmdksm
2021-10-01 13:38:56
1
...moon1ka.__
moon1ka :
infatti io appena finisco di truccarmi lavo subito tutti i pennelli(anche quelli che non usato per sicurezza)
2021-10-06 17:08:44
1
_s1lun4
.s1lun4_ :
Ansia è una garanzia😂
2021-11-25 20:13:11
1
vanessa_tessari_official
🦩𝕍𝕒𝕟𝕖𝕤𝕤𝕒 🦩 :
@danieledanydado
2021-10-01 10:58:22
1
__bbbiancaa__
☆ :
ANSIA
2021-10-01 10:01:24
1
giulia.bertagna
Giulia🌷 :
@moscatellogiuliaa
2021-09-30 21:59:49
1
d3em.__
ambra 🍒 :
vado a lavare la spugnetta
2021-10-03 15:30:11
1
sofia.bernardinii
sofia.bernardinii :
@sonounprogs
2021-09-30 17:19:43
1
sofia.351
sofia.351 :
Arianna io faccio il primo superiore mi potresti consigliare un trucco adatto , ti prego 🥰🥰
2021-09-30 17:30:30
1
cancelleria...toca
Chiuso💔 :
1 minutœ wesh✨
2021-09-30 16:30:42
1
desy20110
user4977406019239 :
ciaooo🥺🥺🥺🥺 tu voglio bene🥺🥺🥺🥺🥺🥺🥺🥺🥺
2021-09-30 16:30:17
1
il.kuore.di_charli
sono fp di CHARLIシ︎🖤🥺👐✌︎❤︎❤ :
🥰🥰🥰🥰
2021-09-30 16:30:12
1
ferra_mika
Mika :
Terza
2021-09-30 16:30:07
1
giusegx
Giuse gx :
senza di te non sarei nata comq. ti adoro🥰
2022-06-14 09:10:32
1
martinaadenicola
marti :
Anzia ✨Una garanzia✨
2021-09-30 19:23:52
1
babe.leila
︎L.B 🥀 :
arienne
2021-09-30 19:23:50
1
charlzq.xsmilee
💝🖇️•DUNKIN•💝🖇️ :
🍓
2021-09-30 18:44:41
1
ops...smoothie
masonounamerendina :
[]
2021-10-01 14:52:23
0
jade_supercrazyy
Jade :
faresti altri video con "Anzia"?...ti prego fa morire dalle risate 😂😂😂🤣😂🤣😂😂🤣🤣😂🤣
2021-09-30 16:52:02
0
To see more videos from user @arienne.makeup, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

#dawat_e_tablig  مولانا محمد الیاس کاندھلویؒ  (1885-1944) وصال: 13 جولائی 1944ع __________________ تاریخ کے صفحات پر کچھ سطریں لہو سے لکھی جاتی ہیں، اور کچھ آہیں بن کر زمانوں کے ماتھے پر جا رکتی ہیں۔ بیسویں صدی کا ہند، شکستہ دل مسلمانوں کا ایک اجڑا ہوا قافلہ تھا۔ رفتہ رفتہ سیاسی زوال، فکری انحطاط اور اعتقادی کمزوریوں نے ایک ایسا خلا پیدا کر دیا تھا جسے کفریہ تحریکوں نے اپنی طاقت سے بھرنے کی کوشش کی۔ یہی وہ وقت تھا جب شدھی اور سنگھٹن جیسی تحریکیں، نہ صرف دینِ اسلام کے خلاف صف آراء ہوئیں بل کہ مسلمانوں کو ان کے دین، تاریخ، تہذیب اور تشخص سے کاٹنے کا عمل زور پکڑ گیا۔ مسلمان، جو صدیوں سے اس سرزمین کے وارث تھے، یکایک اقلیت کی بےبسی میں ڈھلنے لگے۔ میوات، مالیر کوٹلہ، مظفر نگر اور دیگر علاقوں میں اذانیں ماند پڑنے لگیں۔ جو کل تک کلمہ گو تھے، اب کفریہ رسوم کے تابع ہونے لگے۔ مسجدوں کی جگہ میلوں اور مندروں نے لے لی۔ اس تاریکی میں، ایک مردِ جستجو نے دل تھام کر یہ منظر دیکھا۔ اور پھر چپ نہ بیٹھ سکا؛ یہ تھے مولانا محمد الیاس کاندھلوی بانی تبلیغی جماعت۔ سال 1885ع، کاندھلہ کے اجلاوے مکانوں میں ایک دن ایسا سورج طلوع ہوا جس کی کرنیں کسی ایک خطے تک محدود نہ رہیں۔ بچپن ہی میں ماں باپ کے دامن میں رکھے گئے دین نے اس کے اندر ایک شمع روشن کی۔ علمِ دین کی محبت اور سلوک کی چمک، دونوں نے مل کر ایک ایسا مزاج تشکیل دیا جو ظاہری جاہ و جلال سے آزاد تھا، اور جس کی نگاہ صرف دلوں کے زخم پہ مرہم رکھنا جانتی تھی۔ گنگوہ کی درگاہوں میں، سہارن پور کے درس گاہوں میں اور دہلی کی بنگلہ والی مسجد کے حجرے میں جس چراغ کو جلا کر مولانا الیاسؒ نے علم کے متلاشیوں کو راستہ دکھایا، وہ چراغ کبھی بجھا نہیں۔ لیکن ان کے اندر صرف معلم نہ تھا، ایک محسن دل بھی تھا جو امت کی بے حسی کو محسوس کرتا تھا۔ وہ جانتے تھے کہ مدرسے کی چار دیواری تک محدود علم، اگر گلیوں اور بازاروں تک نہ پہنچے، تو امت خالی ہاتھ رہ جائے گی۔ مولانا کی نگاہ نے میوات کے اجاڑ، ناخواندہ، دین سے دور پڑے مسلمانوں میں ایک امید دیکھی۔ ایک لمحہ ایسا آیا جب وہ اپنے دل سے لپٹ کر بولے:
#dawat_e_tablig مولانا محمد الیاس کاندھلویؒ (1885-1944) وصال: 13 جولائی 1944ع __________________ تاریخ کے صفحات پر کچھ سطریں لہو سے لکھی جاتی ہیں، اور کچھ آہیں بن کر زمانوں کے ماتھے پر جا رکتی ہیں۔ بیسویں صدی کا ہند، شکستہ دل مسلمانوں کا ایک اجڑا ہوا قافلہ تھا۔ رفتہ رفتہ سیاسی زوال، فکری انحطاط اور اعتقادی کمزوریوں نے ایک ایسا خلا پیدا کر دیا تھا جسے کفریہ تحریکوں نے اپنی طاقت سے بھرنے کی کوشش کی۔ یہی وہ وقت تھا جب شدھی اور سنگھٹن جیسی تحریکیں، نہ صرف دینِ اسلام کے خلاف صف آراء ہوئیں بل کہ مسلمانوں کو ان کے دین، تاریخ، تہذیب اور تشخص سے کاٹنے کا عمل زور پکڑ گیا۔ مسلمان، جو صدیوں سے اس سرزمین کے وارث تھے، یکایک اقلیت کی بےبسی میں ڈھلنے لگے۔ میوات، مالیر کوٹلہ، مظفر نگر اور دیگر علاقوں میں اذانیں ماند پڑنے لگیں۔ جو کل تک کلمہ گو تھے، اب کفریہ رسوم کے تابع ہونے لگے۔ مسجدوں کی جگہ میلوں اور مندروں نے لے لی۔ اس تاریکی میں، ایک مردِ جستجو نے دل تھام کر یہ منظر دیکھا۔ اور پھر چپ نہ بیٹھ سکا؛ یہ تھے مولانا محمد الیاس کاندھلوی بانی تبلیغی جماعت۔ سال 1885ع، کاندھلہ کے اجلاوے مکانوں میں ایک دن ایسا سورج طلوع ہوا جس کی کرنیں کسی ایک خطے تک محدود نہ رہیں۔ بچپن ہی میں ماں باپ کے دامن میں رکھے گئے دین نے اس کے اندر ایک شمع روشن کی۔ علمِ دین کی محبت اور سلوک کی چمک، دونوں نے مل کر ایک ایسا مزاج تشکیل دیا جو ظاہری جاہ و جلال سے آزاد تھا، اور جس کی نگاہ صرف دلوں کے زخم پہ مرہم رکھنا جانتی تھی۔ گنگوہ کی درگاہوں میں، سہارن پور کے درس گاہوں میں اور دہلی کی بنگلہ والی مسجد کے حجرے میں جس چراغ کو جلا کر مولانا الیاسؒ نے علم کے متلاشیوں کو راستہ دکھایا، وہ چراغ کبھی بجھا نہیں۔ لیکن ان کے اندر صرف معلم نہ تھا، ایک محسن دل بھی تھا جو امت کی بے حسی کو محسوس کرتا تھا۔ وہ جانتے تھے کہ مدرسے کی چار دیواری تک محدود علم، اگر گلیوں اور بازاروں تک نہ پہنچے، تو امت خالی ہاتھ رہ جائے گی۔ مولانا کی نگاہ نے میوات کے اجاڑ، ناخواندہ، دین سے دور پڑے مسلمانوں میں ایک امید دیکھی۔ ایک لمحہ ایسا آیا جب وہ اپنے دل سے لپٹ کر بولے: "یہ میرے لوگ ہیں، اگر انہیں نہ سنوارا گیا، تو کل روزِ محشر میری پیشانی شرمندگی سے جھک جائے گی"۔ اور یوں ان کے دل سے جو صدا نکلی، وہ آج تلک لاکھوں ہونٹوں پر اللہ اللہ بن کر گونج رہی ہے۔ تبلیغی جماعت ان کے دل کی آواز تھی۔ نہ اس میں سیاسی نعرہ تھا، نہ عسکری غبار، نہ مادی لالچ، نہ شہرت کا فریب۔ اس تحریک کی بنیاد دو سادہ جملوں پر تھی: اللہ کو پہچانو، اور اس کی ماننے کا سلیقہ سیکھو۔ گشت، بیان، بیان کے بعد مشورہ اور مشورے سے بنتی حکمتِ عملی۔۔۔۔یہ ہے تبلیغی جماعت۔ مولانا الیاس صاحب نے دین کو کتابوں سے نکال کر دلوں کے اندر جگہ دی۔ وہ جانتے تھے کہ امت کی بیماری کا علاج صرف علمی بحث نہیں، عملی تبدیلی ہے۔ ان کی تحریکِ ایمان نے عام مسلمان کو امام کے پیچھے کھڑے ہونے کی تربیت دی، لیکن ساتھ ہی یہ سبق بھی دیا کہ ایمان کی سچائی صرف تسبیح اور مصلیٰ نہیں، ایک درد ہے جو دوسروں کو بھی دین کی روشنی میں شریک کرنے پر مجبور کرتا ہے کہ یہ تقاضائے ختم نبوت ہے۔ 13 جولائی 1944ء کو، جب وہ اس فانی دنیا سے کوچ کر گئے، تو پیچھے وہ ایک تحریک چھوڑ گئے، جو آج ہر براعظم کی مٹی پر قدم جما چکی ہے۔ لیکن مولانا کے لیے اس سے زیادہ کوئی اعزاز نہ تھا کہ وہ اللہ کے دین کے طالب تھے، اور طالب ہی رہ کر دارِ فانی سے رخصت ہوئے۔‌دین کی تبلیغ ان کے لیے کوئی تدبیر نہ تھی، یہ ان کا نصب العین تھا۔ گویا یوں پکارتے: "ہمیں تمہیں کچھ نیا دینے نہیں آنا، ہم تو وہ خزانے واپس دلوانے آئے ہیں جو تمہارے دلوں میں دفن ہو چکے ہیں"۔ مولانا الیاس صاحب بہ ظاہر خاموش ہو گئے، مگر ان کی صدا ہر در و دیوار سے اب بھی سنائی دیتی ہے: "ایمان والوں کو بیدار کرو۔ ان کے دلوں کو بُلاؤ۔ اور انہیں بتاؤ کہ دنیا کی فلاح صرف اللہ کے راستے پر ہے"۔ __________ برائے مطالعہ مولانا الیاسؒ اور ان کی دینی دعوت از مولانا علی میاں ندویؒ ملفوظات از مولانا محمد منظور نعمانیؒ 🥀♥️🥀

About