بدقسمتی سے ہماری روایت رہی ہے کہ ہم کسی شخصیت کی اصل قدر اس کی وفات کے بعد کرتے ہیں۔ زندگی میں وہی شاعر، جو معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑتا رہا، معاشرتی برائیوں پر تنقید کرتا رہا، وہی اکثر تنہائی، غربت یا نظراندازی کا شکار رہا۔ لیکن جب وہ دنیا سے رخصت ہوا تو اس کے کلام کو کتابوں میں چھاپا گیا، جلسوں میں پڑھا گیا، اس پر مقالے لکھے گئے، اور اسے “عظیم” قرار دیا گیا۔
2025-06-05 12:56:29
31
minahil Fatima2315 :
مرحوم شاعر زلفی کو اللّٰہ پاک جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے