@nx4.4: مِين الي ذَكرك فَيني ؟؟ ، قّناة التَلي l11x9@

nx4.4
nx4.4
Open In TikTok:
Region: IQ
Sunday 16 November 2025 16:18:09 GMT
21842
3354
8
238

Music

Download

Comments

z.s.47
مَاذا جَرا ليِ؟! :
كون الكلامم. لي انطي للناس ينطونة لي
2025-11-16 20:48:03
9
tvvwe
Eng. Hussein Mahmoud :
2025-11-17 00:02:28
2
e.3all
مَـيامي.🌟🪐 :
اخذت الڤيد عادي ؟
2025-11-16 22:47:36
0
118tn
زاي . :
شكد صح
2025-11-17 01:08:12
0
kate_o31
فاطمة. :
بس بالمقابل ماحصلت الا الخذلان.
2025-11-16 21:33:50
6
i2bti0
𝓑:2🧡 :
فاقد الشئ يعطيه ووبشدة بعد💔
2025-11-16 23:39:08
1
m.am207
. :
@Ashshsh
2025-11-16 21:08:26
3
_5awrq
Hwoaa :
☺️
2025-11-17 00:52:43
0
To see more videos from user @nx4.4, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

ڈیڑھ سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو  قبیلے والوں نے دعوت پر بلایا ، مگر وہ کھانے کی نہیں ,, غیرت دکھانے ،، کی دعوت تھی ۔ دونوں کو لے جا کر ایک چٹیل میدان میں کھڑا کردیا جاتا ہے ، وہاں 19 غیرت مند بلوچی مرد کھڑے ہیں جن میں سے پانچ کے پاس لوڈڈ اسلحہ ہے ، بڑی سی چادر میں لپٹی 24 سالہ شیتل اور 32 سالہ زرک کو گاڑیوں کے قافلے میں ق ت ل گاہ پر لاکر اتارا جاتا ہے ۔۔۔ شیتل جس کے ہاتھ میں قرآن تھا ،  قبیلے کے مردوں کے سامنے یہ کہتے ہوئے سکون سے آگے بڑھتی ہے ,, صرف گ و ل ی  مارنے کی اجازت ہے ،، جبکہ اس کی اجازت کسی نے طلب ہی کب کی تھی ۔۔۔ وہ ق ت ل گاہ کی جانب خود بڑھی ، اسے معلوم تھا اپنا انجام ، اس لیے  نہ اس کے پاؤں کانپے، نہ آنکھوں میں التجا تھی، نہ لبوں پر چیخ، نہ دامن میں رحم کی بھیک۔۔۔ اس کی خاموشی میں وہ شور تھا، جو ان سب چیخوں پر بھاری تھا جو ظلم کے خلاف کبھی نہ نکل سکیں۔۔۔پھر گولی نہیں ، 9 گولیاں ماری گئیں۔۔۔ پھر اس کے بعد زرک کی باری آئی ، اسے دو گنا ماری گئیں ۔    مزید لکھنے کو کچھ بھی نہیں ہے ، وہاں لکھا بھی کیا جا سکتا ہے جہاں اس ق ت ل کو جسٹیفائی کرنے والے موجود ہوں ، جہاں کورٹ میں ، گھر میں ، سسرال میں جاکر ۔۔ راضی نامے کے بہانے  اپنی ہی بچی کو  چاہے نوبیاہتا ہو ، حاملہ ہو یا بچوں والی ہو ۔۔۔ بھون دیا جاتا ہے ۔  صرف اس ایک جرم پر کہ اس نے  من پسند انسان سے نکاح کیا ۔۔۔۔ اور  موت سے کم سزا پر تو غیرت کو چین نہیں آتا ۔ اس بلوچ قبیلے کی غیرت کو بھی سلام ، جو غیرت کے نام پر اپنی ہی بیٹی کو بے غیرت مردوں کے مجمعے کے سامنے لائے اور میدان میں کھڑا کرکے غیرت کی پگ پر ایک اور کلغی سجا لی ۔ ایک اور ۔بیٹی ہار گئی ، پگڑیاں جیت گئیں ۔
ڈیڑھ سال قبل پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو قبیلے والوں نے دعوت پر بلایا ، مگر وہ کھانے کی نہیں ,, غیرت دکھانے ،، کی دعوت تھی ۔ دونوں کو لے جا کر ایک چٹیل میدان میں کھڑا کردیا جاتا ہے ، وہاں 19 غیرت مند بلوچی مرد کھڑے ہیں جن میں سے پانچ کے پاس لوڈڈ اسلحہ ہے ، بڑی سی چادر میں لپٹی 24 سالہ شیتل اور 32 سالہ زرک کو گاڑیوں کے قافلے میں ق ت ل گاہ پر لاکر اتارا جاتا ہے ۔۔۔ شیتل جس کے ہاتھ میں قرآن تھا ، قبیلے کے مردوں کے سامنے یہ کہتے ہوئے سکون سے آگے بڑھتی ہے ,, صرف گ و ل ی مارنے کی اجازت ہے ،، جبکہ اس کی اجازت کسی نے طلب ہی کب کی تھی ۔۔۔ وہ ق ت ل گاہ کی جانب خود بڑھی ، اسے معلوم تھا اپنا انجام ، اس لیے نہ اس کے پاؤں کانپے، نہ آنکھوں میں التجا تھی، نہ لبوں پر چیخ، نہ دامن میں رحم کی بھیک۔۔۔ اس کی خاموشی میں وہ شور تھا، جو ان سب چیخوں پر بھاری تھا جو ظلم کے خلاف کبھی نہ نکل سکیں۔۔۔پھر گولی نہیں ، 9 گولیاں ماری گئیں۔۔۔ پھر اس کے بعد زرک کی باری آئی ، اسے دو گنا ماری گئیں ۔ مزید لکھنے کو کچھ بھی نہیں ہے ، وہاں لکھا بھی کیا جا سکتا ہے جہاں اس ق ت ل کو جسٹیفائی کرنے والے موجود ہوں ، جہاں کورٹ میں ، گھر میں ، سسرال میں جاکر ۔۔ راضی نامے کے بہانے اپنی ہی بچی کو چاہے نوبیاہتا ہو ، حاملہ ہو یا بچوں والی ہو ۔۔۔ بھون دیا جاتا ہے ۔ صرف اس ایک جرم پر کہ اس نے من پسند انسان سے نکاح کیا ۔۔۔۔ اور موت سے کم سزا پر تو غیرت کو چین نہیں آتا ۔ اس بلوچ قبیلے کی غیرت کو بھی سلام ، جو غیرت کے نام پر اپنی ہی بیٹی کو بے غیرت مردوں کے مجمعے کے سامنے لائے اور میدان میں کھڑا کرکے غیرت کی پگ پر ایک اور کلغی سجا لی ۔ ایک اور ۔بیٹی ہار گئی ، پگڑیاں جیت گئیں ۔

About