@rare.arsal: منافق کو سامنے دیکھ کر صبر کرنا حقیقت میں انسان کی وہ دلیری ہے جس کی کوئی قیمت نہیں لگائی جا سکتی۔ دنیا میں اکثر لوگ اپنے غصے اور جذبات کے ہاتھوں فیصلے کر بیٹھتے ہیں، مگر وہ شخص جسے معلوم ہو کہ سامنے والا جھوٹ، دوغلے پن اور منافقت کا نمائندہ ہے، پھر بھی وہ اپنی زبان اور عمل کو تھامے رکھے—وہی اصل بہادر ہے۔ یہ بہادری تلوار اٹھانے یا آواز بلند کرنے میں نہیں، بلکہ خود کو قابو میں رکھنے میں ہوتی ہے۔ منافق ہمیشہ شور مچاتا ہے، مگر صابر انسان خاموش رہ کر بھی اپنے کردار کی جیت ثابت کرتا ہے۔ صبر اُس وقت سب سے زیادہ قیمتی ہوتا ہے جب سامنے والا آپ کو توڑنے کی کوشش کرے، آپ کے وقار پر حملہ کرے اور آپ کے اعتماد کو کمزور بنائے۔ ایسے میں اگر آپ اپنا لہجہ، اپنی سوچ اور اپنی حدود برقرار رکھ لیں تو سمجھ لیں آپ ایک ایسی جنگ جیت رہے ہیں جو عام لوگ سوچ بھی نہیں سکتے۔ منافق کے سامنے خاموش رہنا کمزوری نہیں، بلکہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کی شخصیت مضبوط، ذہن پختہ اور دل وسیع ہے۔ دنیا میں یہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جنہیں معلوم ہو کہ کب بولنا ہے، کب رکنا ہے اور کب اپنی طاقت کو خاموشی میں بدل دینا ہے۔ صبر نہ صرف دشمن کو کمزور کرتا ہے بلکہ انسان کو مزید مضبوط بناتا ہے، اور یہی حقیقی دلیری ہے جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔