@anakmanisss.02: 🫣

Simanisss!
Simanisss!
Open In TikTok:
Region: ID
Saturday 24 August 2024 16:08:57 GMT
19783
1395
10
14

Music

Download

Comments

barracudakalok
Barracuda Kalok :
🥰🥰🥰 Loye iu
2024-08-25 02:40:24
1
waterboomtirtadjaya
Mas Wildan Tirta Djaya  :
komen ah mumpung blm ramez sapa tau di sapa🥰
2024-08-24 16:26:10
0
muhrenzah
zah :
pertama ni
2024-08-24 16:15:49
0
bloddz17
bloddz17 :
😁
2025-06-22 17:14:21
0
uchiha2511
uchiha :
😏
2025-02-24 16:44:39
0
gxbrl8
Gxbrl08 :
😂😂😂
2024-11-21 15:11:22
0
lukman.fabiansyah
Lukman Fabiansyah :
🌹🌹🌹
2024-09-11 23:50:09
0
rizall0839
rizall :
🗿🗿🗿
2024-09-01 00:49:50
0
mujibhidayat6161
Mujibhidayat :
@suhadagada
2024-08-27 14:47:44
0
yahyariandaramadh
YahyaRiandaRamadhan :
yahya🥰
2024-08-24 23:49:06
0
To see more videos from user @anakmanisss.02, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

یہ کہاوت ایک گہرے روحانی سبق کی حامل ہے، جو قرآن پاک کی تعلیمات سے بھی ہم آہنگ ہے۔ جب ہم ننگے پاؤں ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ ہمیں جوتی عطا فرماتا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ ہمیں ایک ایسی نعمت مل گئی ہے جو ہماری حالت کو بہتر بناتی ہے۔ یہ نعمت کوئی مادی چیز ہو سکتی ہے جیسے مال و دولت، اچھی صحت، اعلیٰ عہدہ، یا کوئی روحانی عطیہ جیسے علم، حکمت، یا ہدایت۔ اس کہاوت کا مفہوم یہ ہے کہ جب اللہ ہمیں کوئی نعمت عطا فرمائے، تو ہمیں غرور اور تکبر میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ ہماری
یہ کہاوت ایک گہرے روحانی سبق کی حامل ہے، جو قرآن پاک کی تعلیمات سے بھی ہم آہنگ ہے۔ جب ہم ننگے پاؤں ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ ہمیں جوتی عطا فرماتا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ ہمیں ایک ایسی نعمت مل گئی ہے جو ہماری حالت کو بہتر بناتی ہے۔ یہ نعمت کوئی مادی چیز ہو سکتی ہے جیسے مال و دولت، اچھی صحت، اعلیٰ عہدہ، یا کوئی روحانی عطیہ جیسے علم، حکمت، یا ہدایت۔ اس کہاوت کا مفہوم یہ ہے کہ جب اللہ ہمیں کوئی نعمت عطا فرمائے، تو ہمیں غرور اور تکبر میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ ہماری "چال" سے مراد ہمارا رویہ، ہمارا طرز زندگی، اور دوسروں کے ساتھ ہمارا برتاؤ ہے۔ اگر ہم نعمت ملنے کے بعد اپنی چال بدل دیں، یعنی متکبر ہو جائیں، سادہ زندگی ترک کر دیں، یا دوسروں کو حقیر سمجھنے لگیں، تو یہ ناشکری ہوگی۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "اور جب ہم انسان کو نعمت دیتے ہیں تو وہ منہ پھیر لیتا ہے اور پہلو بدل لیتا ہے، اور جب اسے تکلیف پہنچتی ہے تو وہ بہت مایوس ہو جاتا ہے۔" (سورۃ الاسراء 17:83) اس آیت میں انسان کے اس فطری رویے کی نشاندہی کی گئی ہے کہ جب اسے نعمت ملتی ہے تو وہ بسا اوقات اللہ سے غافل ہو جاتا ہے اور جب کوئی مشکل آتی ہے تو پریشان ہو جاتا ہے۔ ایک مومن کی شان یہ ہے کہ وہ ہر حال میں اللہ کا شکر گزار رہے اور اس کی عطا کردہ نعمتوں کو اپنی آزمائش سمجھے۔ ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "اور مت چلو زمین میں اکڑ کر، بے شک اللہ کسی اکڑنے والے، فخر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔" (سورۃ لقمان 31:18) یہ آیت ہمیں تواضع اور انکساری اختیار کرنے کی تلقین کرتی ہے۔ نعمت ملنے پر اپنی چال نہ بدلنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنی عاجزی اور فروتنی کو برقرار رکھیں۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ یہ نعمتیں اللہ کی طرف سے عطا کردہ ہیں اور کسی بھی وقت واپس لی جا سکتی ہیں۔ پس، جب اللہ ہمیں جوتی عطا کرے تو ہمیں اپنی چال نہیں بدلنی چاہیے، بلکہ اپنی عاجزی، شکر گزاری اور دوسروں کے ساتھ اپنے اچھے سلوک کو مزید مضبوط کرنا چاہیے۔ یہی ایک مومن کا حقیقی وصف ہے اور یہی حقیقی کامیابی کا راستہ ہے۔ #ain_meem #sedtrust #viral #islamic_video #muslim #inkisari #aajizi #tashakkur #shukr #turkishmuzik #islamic_post #islamic_video

About