@alosi_o: جوييي😍#CapCut #fürdich #هاشتاق #مالي_خلق_احط_هاشتاقات #دويتو #fyyyyyyyyyyyyyyyy #fypdong #هواشم515🔥⚔️ #المانيا #ديرالزور_الرقه_الحسكة_حلب_منبج #foryour #ديرالزور_الرقه_الحسكة_حلب_منبج #foryoupage❤️❤️ #ديرالزور #kesfet @﮼وهومة🧸✨ @دَارين | 𝐃𝐀𝐑𝐈𝐍

الــفراتيه📿
الــفراتيه📿
Open In TikTok:
Region: DE
Saturday 26 April 2025 15:56:46 GMT
11394
517
15
19

Music

Download

Comments

To see more videos from user @alosi_o, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

وہ نعت کہ جس کے شاعر پر نبی کریم ص نے  مدینہ منورہ میں داخلے پر پابندی لگوادی
 براہ کرم یہ ضرور پڑھئے اور سوچئے کہ یہ  نعتیہ کلام پڑھنے والے کو بارگاہ نبی صلی  اللہ علیہ وسلم میں کیسا مقام ملتا ہوگا
 حضرت مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ ایک  نعت لکھنے کے بعد جب حج کے لیے  تشریف لے گئے تو ان کا ارادہ یہ تھا کہ  روضہ اقدس کے پاس کھڑے ہو کر اس  نعت کو پڑھیں گے
 چنانچہ حج بیت اللہ شریف کے لیئے  تشریف لے گئے اور حج سے فارغ ہو کر  مدینہ منورہ کی حاضری کا ارادہ کیا تو امیر  مکہ کو خواب میں
 نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی  زیارت نصیب ہوئی آپ صلی اللہ علیہ  وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس کو یعنی جامی  رحمتہ اللہ علیہ کو مدینہ طیبہ کی جانب نہ  آنے دیں حکم سُن کر امیر مکہ نے اعلان  کروا کر مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ کی مدینہ  میں داخلے پے پابندی لگادی   مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ بڑے پائے  کے عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  تھے ان کے دل پر عشق نبی اکرم -صلی  اللہ علیہ وآلہ وسلم اس قدر غالب تھا کہ  چھپ کر ان کے دل پر عشق نبی اکرم
 صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس قدر غالب  تھا کہ چھپ کر مدینہ طیبہ کی جانب چل  پڑے ، کچھ سیرت نگار لکھتے ہیں کہ قافلے  میں ایک صندوق میں بند ہو گئے ، لیکن  پھر بھی امیر مکہ نے جانے نہ دیا اور  کچھ لکھتے ہیں کہ بھیڑوں کے ریوڑ میں ان  کی کھال
 اوڑھ کر چلتے چلتے مدینہ طیبہ میں داخل  ہونے لگے۔ پھر بھی نبی پاک صلی اللہ  علیہ وآلہ وسلم نے نہ آنے دیا جب دوبارہ  امیر مکہ کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ  وسلم کی زیارت ہوئی اور فرمایا کہ جامی  رحمتہ اللہ علیہ کو میرے روضہ پر بلکل نہ آنے دینا
 جب اس نے یہ حکم سنا تو اس نے  اپنے آدمی دوڑائے جو مولانا جامی رحمتہ  اللہ علیہ کو مدینہ منورہ کے راستے سے پکڑ  کر لے آئے اور امیر مکہ نے مولانا جامی  رحمتہ اللہ علیہ کو سختی سے جیل میں بند کر  دیا چنانچہ تیسری مرتبہ پھر امیر مکہ کونبی  اکرم صلی الله
 علیہ وآلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی  آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا
 جامی کوئی مجرم نہیں ہے بلکہ ہم اس لئیے  اسے اپنے روضہ پر آنے سے روکتے رہے  ہیں. کہ اس نے کچھ اشعار کے اس نے  کچھ اشعار لکھے ہوئے ہیں جن کو وہ میری  قبر انور پر کھڑے ہو کر پڑھنا چاہتا ہے  اگر یہ مدینہ طیبہ پہنچ گیا اور میری قبر انور پر  حاضر ہو کر اس نے یہ اشعار پڑھ لیئے  تو مجھے قبر انور سے باہر نکل کر جامی سے  مصافحہ کرنا پڑے گا
 لحاظہ اسے ہر حال میں روکو ... پھر امیر  مکہ نے آپ رحمتہ اللہ علیہ کو قید خانے  سے نکالا اور بڑی عزت و تکریم کے ساتھ پیش آیا پھر امیر مکہ نے مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ  سے پوچھا آخر وہ کون سی نعت ہے جو  آپ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر  سنانا چاہتے تھے ؟
 مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ نے روتے  ہوئے یہ چند اشعار پڑھے
 تنم فرسوده جان پارہ ، ز ہجراں، یا رسول اللہ
 دلم پژمرده آوارہ ، ز عصیاں ، یا رسول اللہ
وہ نعت کہ جس کے شاعر پر نبی کریم ص نے مدینہ منورہ میں داخلے پر پابندی لگوادی براہ کرم یہ ضرور پڑھئے اور سوچئے کہ یہ نعتیہ کلام پڑھنے والے کو بارگاہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میں کیسا مقام ملتا ہوگا حضرت مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ ایک نعت لکھنے کے بعد جب حج کے لیے تشریف لے گئے تو ان کا ارادہ یہ تھا کہ روضہ اقدس کے پاس کھڑے ہو کر اس نعت کو پڑھیں گے چنانچہ حج بیت اللہ شریف کے لیئے تشریف لے گئے اور حج سے فارغ ہو کر مدینہ منورہ کی حاضری کا ارادہ کیا تو امیر مکہ کو خواب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس کو یعنی جامی رحمتہ اللہ علیہ کو مدینہ طیبہ کی جانب نہ آنے دیں حکم سُن کر امیر مکہ نے اعلان کروا کر مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ کی مدینہ میں داخلے پے پابندی لگادی مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ بڑے پائے کے عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے ان کے دل پر عشق نبی اکرم -صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس قدر غالب تھا کہ چھپ کر ان کے دل پر عشق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس قدر غالب تھا کہ چھپ کر مدینہ طیبہ کی جانب چل پڑے ، کچھ سیرت نگار لکھتے ہیں کہ قافلے میں ایک صندوق میں بند ہو گئے ، لیکن پھر بھی امیر مکہ نے جانے نہ دیا اور کچھ لکھتے ہیں کہ بھیڑوں کے ریوڑ میں ان کی کھال اوڑھ کر چلتے چلتے مدینہ طیبہ میں داخل ہونے لگے۔ پھر بھی نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ آنے دیا جب دوبارہ امیر مکہ کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت ہوئی اور فرمایا کہ جامی رحمتہ اللہ علیہ کو میرے روضہ پر بلکل نہ آنے دینا جب اس نے یہ حکم سنا تو اس نے اپنے آدمی دوڑائے جو مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ کو مدینہ منورہ کے راستے سے پکڑ کر لے آئے اور امیر مکہ نے مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ کو سختی سے جیل میں بند کر دیا چنانچہ تیسری مرتبہ پھر امیر مکہ کونبی اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جامی کوئی مجرم نہیں ہے بلکہ ہم اس لئیے اسے اپنے روضہ پر آنے سے روکتے رہے ہیں. کہ اس نے کچھ اشعار کے اس نے کچھ اشعار لکھے ہوئے ہیں جن کو وہ میری قبر انور پر کھڑے ہو کر پڑھنا چاہتا ہے اگر یہ مدینہ طیبہ پہنچ گیا اور میری قبر انور پر حاضر ہو کر اس نے یہ اشعار پڑھ لیئے تو مجھے قبر انور سے باہر نکل کر جامی سے مصافحہ کرنا پڑے گا لحاظہ اسے ہر حال میں روکو ... پھر امیر مکہ نے آپ رحمتہ اللہ علیہ کو قید خانے سے نکالا اور بڑی عزت و تکریم کے ساتھ پیش آیا پھر امیر مکہ نے مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ سے پوچھا آخر وہ کون سی نعت ہے جو آپ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر سنانا چاہتے تھے ؟ مولانا جامی رحمتہ اللہ علیہ نے روتے ہوئے یہ چند اشعار پڑھے تنم فرسوده جان پارہ ، ز ہجراں، یا رسول اللہ دلم پژمرده آوارہ ، ز عصیاں ، یا رسول اللہ "یا رسول اللہ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گیا ہے گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے" "چوں سوئے من گذر آری ، من مسکیں ز ناداری فدائے نقش نعلینت ، کنم جاں ، "یا رسول اللہ یا رسول اللہ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں" "ز کرده خویش حیرانم ، سیه شد روز عصیانم پشیمانم، پشیمانم، پشیماں ، یا رسول الله" "میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہو پشیمانی اور : شرمندگی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ، یا رسول اللہ چوں بازوئے شفاعت را ، گشائی بر گنہ گاراں مکن محروم جامی را ، درا آن ، یا رسول الله روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گیں یا رسول اللہ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا مولانا عبدالرحمن جامی..

About