بدن کے بوجھ کو. خود پر اٹھائے پھرتے ہیں
زمیں پہ لوگ نہیں صرف ، سائے پھرتے ہیں
ہر ایک شخص کو کہنا پڑا کہ خوش ہیں بہت
اجڑ کے حرمتِ دل کو بچائے پھرتے ہیں۔۔۔۔۔
گنوا نہ دیں کہیں عجلت پرستیوں میں تجھے
یہ سوچ کر تجھے خود سے لگائے پھرتے ہیں
یوں اضطراب میں ، "دن اور رات" گھومتے ہیں
کہ جیسے گردشِ غم کے ستائے پھرتے ہیں
بچھے گی ان کے بھی دل میں کبھی صفِ ماتم
خوشی خوشی ہمیں اب جو گنوائے پھرتے ہیں
حضور کس لیے کچے ہیں آپ کانوں کے
ہر ایک شخص کی باتوں میں آئے پھرتے ہیں
2025-06-06 14:54:09
0
To see more videos from user @realisticvibes99, please go to the Tikwm
homepage.