@s22_p: #الشعب_الصيني_ماله_حل😂😂 @عبدالله علي العيدان

♯̶﮼الـسـيـد ✈ ⤹ ˹::🍂
♯̶﮼الـسـيـد ✈ ⤹ ˹::🍂
Open In TikTok:
Region: IQ
Thursday 22 May 2025 12:59:47 GMT
267
37
17
3

Music

Download

Comments

karl5k
صكورة🦅 :
الف الف عافيه الله يخلي الريس🥰
2025-05-23 10:12:10
0
h__xxsh
حسوني :
الله يخلي الريس 😂
2025-05-22 16:27:54
0
mahdiabbas157
مهدي عباس :
😅😅😅
2025-06-27 05:22:56
0
ke_o0_
سِـجّـيِّدٍ¹🍃🇬🇧 #↻˹ :
😁😁😁
2025-05-26 10:39:39
0
sadaq.abbas
سكوفيلد.{^:^}. :
💛💛
2025-05-24 12:20:50
0
.707645
مرتضى حسن M :
😂😂
2025-05-24 10:43:51
0
abb_a35
✖️عبيس السيد 🇦🇪✖️ :
😅😅
2025-05-22 22:30:12
0
user82982373538530
عبدالله علي العيدان :
😂😂😂😂
2025-05-22 20:07:39
0
user8151495992737
علي :
😂😂😂
2025-05-22 19:55:39
0
0.5pg8
؛ عًــــٰـــــــــبًيسً؛🎭✅ :
😅😅
2025-05-22 16:20:36
0
user2828377137441
عبيس🦅 :
😅💜💜
2025-05-22 16:02:30
0
egoynb
زغلول 🇧🇷☄️ :
😂❤️❤️
2025-05-22 15:48:25
0
ra14mded
مالك امير :
😅😅
2025-05-22 15:27:24
0
_60426
سجاد راجحي :
😅😅
2025-05-22 13:45:37
0
1y__1.1
سـيـجـو↯✘ ˹🇰🇼✈⤹ :
😅😅😅
2025-05-22 13:41:34
0
user82982373538530
عبدالله علي العيدان :
مولاي العزيز الرسول اكل هههههههههه
2025-05-22 20:08:26
0
To see more videos from user @s22_p, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

“صرف سُم اِنّا اجازت اے، نَماز نہ” — ایک بہادر بلوچ خاتون کا آخری جُملہ محبت کے نام بلوچستان کی سرزمین نے کئی کہانیاں جنم دی ہیں—روایتوں، غیرتوں، اور قربانیوں کی۔ مگر کل کا دن ایک ایسی محبت کی شہادت بن گیا جس نے جرگے کی بے رحم رسموں کو چیلنج کیا۔ شیطل، ایک بلوچ خاتون، محبت میں جیتی رہی، اور محبت میں ہی جان دے دی۔ اسے جرگے کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں فیصلہ پہلے سے طے تھا—موت۔ لیکن اس سے پہلے کہ گولی چلے، اس نے فقط ایک جملہ کہا: “صرف سُم اِنّا اجازت اے، نَماز نہ” (یعنی: “تمہیں صرف گولی مارنے کی اجازت ہے، میری نماز، میری روح، میرا عشق تمہارے اختیار میں نہیں۔”) یہ جملہ نہ صرف اُس کی بہادری کا اعلان تھا، بلکہ اُس نظام کو للکارنے کا بھی جس میں عورت کی آواز دفن کر دی جاتی ہے۔ شیطل نے ثابت کیا کہ عشق جرم ہو سکتا ہے جرگے کی نظر میں، مگر وہ پاکیزہ ہوتا ہے ایک عاشق کی روح میں۔ وہ قتل ہوئی، مگر سر جھکائے بغیر۔ اُس کا عشق امر ہو گیا، اور اُس کی بے خوفی ہر اُس لڑکی کے دل میں دھڑکے گی جو ظلم کے خلاف کھڑی ہوتی ہے۔ بلوچ روایات میں شاید اس کا نام نہ لکھا جائے، مگر تاریخ کے ضمیر پر یہ جملہ ہمیشہ کندہ رہے گا: “صرف سُم اِنّا اجازت اے” — بس گولی مار سکتے ہو، میری مرضی نہیں چھین سکتے #foryou  #Sheetal  #Balochistan  #Baloch  #Love  #Freedom
“صرف سُم اِنّا اجازت اے، نَماز نہ” — ایک بہادر بلوچ خاتون کا آخری جُملہ محبت کے نام بلوچستان کی سرزمین نے کئی کہانیاں جنم دی ہیں—روایتوں، غیرتوں، اور قربانیوں کی۔ مگر کل کا دن ایک ایسی محبت کی شہادت بن گیا جس نے جرگے کی بے رحم رسموں کو چیلنج کیا۔ شیطل، ایک بلوچ خاتون، محبت میں جیتی رہی، اور محبت میں ہی جان دے دی۔ اسے جرگے کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں فیصلہ پہلے سے طے تھا—موت۔ لیکن اس سے پہلے کہ گولی چلے، اس نے فقط ایک جملہ کہا: “صرف سُم اِنّا اجازت اے، نَماز نہ” (یعنی: “تمہیں صرف گولی مارنے کی اجازت ہے، میری نماز، میری روح، میرا عشق تمہارے اختیار میں نہیں۔”) یہ جملہ نہ صرف اُس کی بہادری کا اعلان تھا، بلکہ اُس نظام کو للکارنے کا بھی جس میں عورت کی آواز دفن کر دی جاتی ہے۔ شیطل نے ثابت کیا کہ عشق جرم ہو سکتا ہے جرگے کی نظر میں، مگر وہ پاکیزہ ہوتا ہے ایک عاشق کی روح میں۔ وہ قتل ہوئی، مگر سر جھکائے بغیر۔ اُس کا عشق امر ہو گیا، اور اُس کی بے خوفی ہر اُس لڑکی کے دل میں دھڑکے گی جو ظلم کے خلاف کھڑی ہوتی ہے۔ بلوچ روایات میں شاید اس کا نام نہ لکھا جائے، مگر تاریخ کے ضمیر پر یہ جملہ ہمیشہ کندہ رہے گا: “صرف سُم اِنّا اجازت اے” — بس گولی مار سکتے ہو، میری مرضی نہیں چھین سکتے #foryou #Sheetal #Balochistan #Baloch #Love #Freedom

About