@aestheticvibeswithaziz: پھر برسوں کے گزرنے کے ساتھ مجھے یقین ہو گیا کہ انسان کے لیے ضروری نہیں کہ وہ "فتح" یاب ہو، اصل بات یہ ہے کہ وہ صبر و استقامت دکھائے، کیونکہ فتح تو صرف کہانیوں کا شعار ہے، جبکہ حقیقی زندگی میں انسان کے لیے کافی ہے کہ وہ ڈٹا رہے، کیونکہ ثابت قدمی کی ایک بھاری قیمت ہوتی ہے، بہت زیادہ قیمتی، اور صرف سچے لوگ ہی اس قیمت کو سمجھتے ہیں، اور جانتے ہیں کہ انہوں نے باقی رہنے کے لیے کیا کچھ قربان کیا۔ میں نے سیکھا ہے کہ صبر و استقامت، زندگی کے سب سے مشکل مسائل کو حل کر سکتی ہے، چاہے وہ کام ہو، یا شادی، یا محبت، یا تقریباً ہر چیز۔ حتیٰ کہ بیماری میں بھی، جب ہم کسی مریض کی بڑی سرجری کرتے ہیں، اور ابتدا میں وہ بس خاموشی سے تکلیف سہتا ہے مگر بہتری نہیں آتی، تو ہم جان لیتے ہیں کہ یہی خاموش صبر، امید کی پہلی کرن ہے۔ ان لوگوں کی باتوں میں نہ آؤ، جو تمہیں زبردست فتوحات کی کہانیاں سناتے ہیں، زندگی نے مجھے سکھایا کہ انجام ہمیشہ اُن کا ہوتا ہے، جو صبر کرتے ہیں، جو ٹوٹ کر بھی بکھرتے نہیں۔ صبر کرو، مایوس نہ ہو، تم بچ جاؤ گے۔ یہ اصول صرف افراد پر نہیں، بلکہ قوموں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔