جب ٹھنڈی ہوائیں صحن میں
رات کی رانی کی زلفوں سے کھیلتی ہیں۔۔۔
پھولوں کی نازک انگلیاں
جب جگنو کے پروں کو چھوتی ہیں۔۔۔
موٗتیے کی نیند جب ٹوٹتی ہے۔۔۔
گلاب کی کلیاں انگڑائی جب بھرتی ہیں۔۔۔
حوض کے پانی میں چاندنی جب سنورتی ہے۔۔۔
تیری یاد کی تسبیح جب ہر زبان پر اترتی ہے۔۔۔
پھر خوشبو کی حنائی ہتھیلی پر
کچھ یادیں رقص کرتی ہیں۔۔۔
اور۔۔۔
کسی کونے میں اداس
ٹنڈ منڈ سا کھڑا اک درخت۔۔۔
بہار رتوں کو سوچتا ہے۔۔۔
تیرا میرا سنگ کھوچتا ہے۔۔۔
پوچھتا ہے وہ ساتھ اب کیوں نہیں ہے۔۔۔
تیرے ہاتھوں میں ہاتھ وہ کیوں نہیں ہے۔۔۔
میں کروٹ پھر بدلتی ہوں۔۔۔
بجر تیرے سے میں لڑتی ہوں۔۔۔
میں صحن میں دیکھنے سے ڈرتی ہوں۔۔۔
میں صحن میں دیکھنے سے ڈرتی ہوں۔۔۔😭😭
2025-10-02 15:31:02
1
To see more videos from user @rose_patel515, please go to the Tikwm
homepage.