@its.alondraa04: Just a girl on the phone… totally not in danger 📞🎀🍿👻 #halloween #gosthface #screammovie

ItsAlondra
ItsAlondra
Open In TikTok:
Region: MX
Monday 29 September 2025 19:27:54 GMT
14657
192
7
26

Music

Download

Comments

sofiii.87
🌙. :
Cómo se llama la página para hacer la foto?
2025-10-12 17:47:48
2
user5988428446105
user5988428446105 :
а ты в эфире
2025-11-04 19:42:56
0
alice_2025.3
Alice :
это я
2025-11-08 17:13:47
1
modelolatina
Aura Latina :
😍😍😍
2025-11-02 02:52:56
1
kathia.lizeth23
🌘 KATHIA 🌒🌠 :
😳
2025-10-23 03:54:00
1
pame_pm4
Pamee.💕 :
🥰🥰🥰
2025-09-29 20:06:41
1
To see more videos from user @its.alondraa04, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

غیر منقسم مدھیہ پردیش کے سٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں کلرک کے طور پر کام کرنے والے جگیشور پرساد آودھیا کو 1986 میں 100 روپے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اب تقریباً 39 سال بعد عدالت نے انھیں باعزت بری کر دیا ہے۔ نظام کی بے حسی، انصاف میں تاخیر اور انسان کی ٹوٹی ہوئی امیدوں کی علامت بننے والے جگیشور پرساد آودھیا کہتے ہیں کہ ’یہ فیصلہ اب بے معنی ہے۔ میری نوکری ختم ہو گئی۔ معاشرے نے مجھ سے منھ موڑ لیا، میں اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دے سکا، میں ان کی شادی نہیں کر سکا، رشتہ داروں نے مجھ سے قطع تعلقی کر لی، مناسب علاج نہ کروانے کی وجہ سے میری بیوی کی موت واقع ہو گئی ہے۔ اب کیا کوئی مجھے یہ سب واپس دلا سکتا ہے؟‘ وہ کرب سے یہ بات بتاتے ہیں کہ اب ’ہائیکورٹ نے مجھے بے قصور تو قرار دیا ہے مگر عدالت کی طرف سے اس سرٹیفکیٹ کا وزن اس بھاری بوجھ کے مقابلے میں بہت کم ہے جو میں نے اپنے پورے خاندان کے ساتھ 39 سالوں تک اٹھایا ہے۔‘ #theteller #news #fyp #NewsUpdate #indianhighcourt
غیر منقسم مدھیہ پردیش کے سٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں کلرک کے طور پر کام کرنے والے جگیشور پرساد آودھیا کو 1986 میں 100 روپے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اب تقریباً 39 سال بعد عدالت نے انھیں باعزت بری کر دیا ہے۔ نظام کی بے حسی، انصاف میں تاخیر اور انسان کی ٹوٹی ہوئی امیدوں کی علامت بننے والے جگیشور پرساد آودھیا کہتے ہیں کہ ’یہ فیصلہ اب بے معنی ہے۔ میری نوکری ختم ہو گئی۔ معاشرے نے مجھ سے منھ موڑ لیا، میں اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دے سکا، میں ان کی شادی نہیں کر سکا، رشتہ داروں نے مجھ سے قطع تعلقی کر لی، مناسب علاج نہ کروانے کی وجہ سے میری بیوی کی موت واقع ہو گئی ہے۔ اب کیا کوئی مجھے یہ سب واپس دلا سکتا ہے؟‘ وہ کرب سے یہ بات بتاتے ہیں کہ اب ’ہائیکورٹ نے مجھے بے قصور تو قرار دیا ہے مگر عدالت کی طرف سے اس سرٹیفکیٹ کا وزن اس بھاری بوجھ کے مقابلے میں بہت کم ہے جو میں نے اپنے پورے خاندان کے ساتھ 39 سالوں تک اٹھایا ہے۔‘ #theteller #news #fyp #NewsUpdate #indianhighcourt

About