@tariqkhalil912: دنیا کے اس نازک نظام میں ایک گہرا راز چھپا ہے… جو سمجھے، وہ سکون پا لیتا ہے۔ جو جلدی کرے، وہ خود کو برباد کر لیتا ہے۔ دیکھو… ایک چور جب چوری کرتا ہے، تو وہ یہ نہیں جانتا کہ جس رزق کے لیے وہ دوسروں کا حق مارتا ہے، اللہ نے وہ رزق پہلے ہی اُس کے نصیب میں لکھ رکھا ہوتا ہے۔ بس فرق یہ ہے کہ اگر وہ صبر کرتا، تو وہی رزق عزت کے ساتھ اُس کے ہاتھ آتا۔ مگر جلدبازی میں وہ وہی چیز گناہ کے بوجھ میں لپیٹ لیتا ہے۔ نتیجہ؟ نہ سکون ملتا ہے، نہ برکت، اور انجام میں ذلت اُس کا مقدر بن جاتی ہے۔ اور یہی حال اُس کا بھی ہے جس کا حق چھین لیا گیا ہو — اگر وہ بھی جلد بازی میں انتقام لینے نکل کھڑا ہو، تو وہ ظالم کے برابر کھڑا ہو جاتا ہے۔ پھر دونوں کا انجام ایک جیسا ہوتا ہے — بے سکونی، بربادی، اور پچھتاوا۔ یہی کائناتی عدل ہے۔ اللہ کا نظام دیر ضرور کرتا ہے، مگر کبھی غلط نہیں کرتا۔ صبر کرنے والے کو وہ اُس کے وقت پر دیتا ہے — عزت سے، شان سے، اور مکمل سکون کے ساتھ۔ یاد رکھو… جو رزق، عزت، یا حق تمہارے نصیب میں ہے، وہ تم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔ صرف تمہاری جلدبازی اُسے تم سے دور کر سکتی ہے۔ یہی ہے رازِ تخلیق — اللہ کے فیصلے دیر سے لگ سکتے ہیں، مگر وہ ہمیشہ بہترین ہوتے ہیں۔