@nona_muda_pwq: #katakata

Rwarrr
Rwarrr
Open In TikTok:
Region: ID
Wednesday 15 October 2025 08:32:06 GMT
8956
966
2
42

Music

Download

Comments

capricornsbil
bilaaa :
🤣
2025-10-21 03:42:03
0
salll_04
salll_04 :
lah orang spenine
2025-11-02 09:47:53
0
To see more videos from user @nona_muda_pwq, please go to the Tikwm homepage.

Other Videos

🏞 ہاکڑا / گھگھر-ہاکڑا دریا کی تاریخ 1. نام اور مقام ہاکڑا دریا کو گھگھر-ہاکڑا بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دریا موجودہ بھارت (راجستھان، ہریانہ، پنجاب) سے نکلتا تھا اور پاکستان (چولستان، بہاولپور، سندھ کے کچھ علاقے) سے گزرتے ہوئے کبھی بحیرہ عرب میں گرتا تھا۔ آج یہ زیادہ تر
🏞 ہاکڑا / گھگھر-ہاکڑا دریا کی تاریخ 1. نام اور مقام ہاکڑا دریا کو گھگھر-ہاکڑا بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دریا موجودہ بھارت (راجستھان، ہریانہ، پنجاب) سے نکلتا تھا اور پاکستان (چولستان، بہاولپور، سندھ کے کچھ علاقے) سے گزرتے ہوئے کبھی بحیرہ عرب میں گرتا تھا۔ آج یہ زیادہ تر "خشک دریا" ہے، جسے صرف پرانے بیڈ (دریائی راستہ) کی شکل میں دیکھا جا سکتا ہے۔ --- 2. قدیم دور اور سرسوتی ندی سے تعلق بہت سے ماہرین کے مطابق ہاکڑا اصل میں قدیم وادیِ سندھ تہذیب (Indus Valley Civilization) کی ایک بڑی شاخ تھی۔ بعض ہندو ویدک حوالوں میں جس سرسوتی ندی کا ذکر ہے، بہت سے محققین سمجھتے ہیں کہ وہی سرسوتی بعد میں گھگھر-ہاکڑا کہلائی۔ اس کے کناروں پر ہڑپہ تہذیب کی کئی بستیاں آباد تھیں۔ --- 3. ہاکڑا دریا اور وادیِ سندھ تہذیب ہاکڑا کے کنارے ہزاروں سال پرانی بستیوں کے کھنڈرات ملے ہیں۔ صرف پاکستان کے چولستان ریگستان میں ہاکڑا کے کنارے 400 سے زائد قدیم مقامات دریافت ہوئے۔ یہ مقامات 4500 سال پرانے ہیں (یعنی تقریباً 2500 قبل مسیح کے زمانے سے)۔ ہاکڑا کی بدولت یہ علاقہ زرخیز تھا اور لوگ یہاں کھیتی باڑی اور تجارت کرتے تھے۔ --- 4. دریا کا خشک ہونا ماہرین کے مطابق ہاکڑا دریا تقریباً 2000 قبل مسیح کے بعد آہستہ آہستہ خشک ہونا شروع ہوا۔ وجوہات: 1. دریائی دھاروں کا رخ بدلنا (یعنی ستلج اور یمنا جیسی ندیاں اپنا راستہ بدل گئیں)۔ 2. موسمی تبدیلیاں (ریگستان کا پھیلاؤ، بارشوں میں کمی)۔ جب پانی کم ہوا تو لوگ اپنی آبادیاں چھوڑ کر دوسرے علاقوں کی طرف ہجرت کر گئے۔ اسی وجہ سے ہڑپہ تہذیب کی بربادی میں ہاکڑا کا خشک ہونا اہم کردار سمجھا جاتا ہے۔ --- 5. آج کا ہاکڑا آج ہاکڑا صرف "خشک ندی" ہے جس کا بیڈ (پرانی پٹی) پاکستان کے چولستان ریگستان اور بھارت کے کچھ حصوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ کبھی کبھار بارشوں کے بعد اس کے پرانے راستے میں پانی جمع ہو جاتا ہے۔ پاکستان کے بہاولپور اور رحیم یار خان کے صحرا میں اس کے قدیم آثار آج بھی کھدائی کے دوران ملتے ہیں۔ آج یہ صرف ریگستان میں خشک دریا کے بستر کی صورت باقی ہے۔

About