@khankahan54: تشریح: 1. حکم کی وضاحت: اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر کسی شخص کے سامنے کھانا رکھا گیا ہو اور اسی وقت نماز کی اقامت کہہ دی جائے، تو ایسے موقع پر پہلے کھانا کھالینا بہتر ہے، نماز کو مؤخر کر دیا جائے۔ 2. حکمت و مصلحت: نبی ﷺ نے اس حکم کی بنیاد دل کے اطمینان اور خشوع و خضوع پر رکھی ہے۔ اگر انسان بھوکا ہے اور کھانا سامنے ہے تو اس کا دل کھانے کی طرف مائل رہے گا، نماز میں دھیان نہیں رہے گا، جس سے نماز کا خشوع (توجہ و حضورِ قلب) ختم ہوجائے گا۔ اس لیے اسلام نے اجازت دی کہ پہلے کھانا کھالو تاکہ نماز اطمینان سے ادا ہو۔ #plesesupport #iloveMohamad #sww #